سلاٹ مشینز کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی کھلاڑیوں اور سماجی حلقوں میں اس پر تنازعہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ محض ایک معصوم تفریحی سرگرمی ہے جبکہ دوسرے اسے مالی اور نفسیاتی مسائل کا بڑا ذریعہ قرار دیتے ہیں۔
حامیوں کی دلیل یہ ہے کہ سلاٹ مشینز تکنیکی مہارت اور وقت کے انتظام کی مشق کرواتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محدود وقت اور رقم کے ساتھ کھیلنا ذہنی دباؤ کو کم کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، جدید سلاٹ گیمز میں سماجی رابطے کے فیچرز بھی شامل ہیں جو لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔
مخالفین اس نقطہ نظر کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سلاٹ مشینز کی لت انسان کو مالی تباہی کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ کھیل خاص طور پر نوجوان نسل کو غیر مستحکم ذہنی کیفیت میں مبتلا کر رہا ہے۔ کچھ معاملات میں تو یہ لت خاندانی تعلقات کو بھی متاثر کرتی نظر آتی ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق، سلاٹ کھیلنے والے افراد میں ڈوپامائن کی زیادہ خارج ہونے والی مقدار انہیں بار بار کھیلنے پر مجبور کرتی ہے۔ یہ عمل دماغی طور پر انحصار پیدا کرتا ہے جو کسی بھی دوسری لت کی طرح خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
سماجی کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ سلاٹ مشینز کے اشتہارات اور رسائی پر پابندیاں عائد کرے۔ دوسری طرف، کھیل کی صنعت سے وابستہ لوگ اسے معیشت کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے آزادی کے حق کی بات کرتے ہیں۔
آخر میں، یہ بحث صرف کھلاڑیوں تک محدود نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک اہم سوال ہے کہ تفریح اور لت کے درمیان لکیر کہاں کھینچی جائے۔ اس سلسلے میں شعور اور تعلیم کی کمی کو دور کرنا نہایت ضروری ہے۔
مضمون کا ماخذ : مصر کی میراث